احمد حسین مجاہد ۔۔۔ میں

مَیں

۔۔۔۔۔۔۔۔
برس دو برس تک
مرا نام ایلان کردی رہا ہے
مگر اب مرے سینکڑوں نام ہیں
میں فلسطین کا مصطفیٰ ہوں
پشاور کا گُل شیر ہوں
میں نے بڈگام میں جان دی تھی
مری قبر بغداد میں ہے
کہیں میں روہنگیا
کہیں میں ہزارہ
کہیں پنڈتوں میں گھرا محض اک آدمی ہوں
پشاور کے اسکول میں
جو عبارت مرے خوں سے لکھی گئی
اس کے معنی کسی پر نہیں کھل سکے
مجھ پہ کابل کی مسجد میں اس وقت حملہ ہوا
جب میں سجدے میں تھا
شام کی سرحدوں پر
مرا قافلہ لٹ گیا
دیکھنے والے بس دیکھتے رہ گئے
راستے بند ہیں
کوئی دروازہ کھلتا نہیں

جس کا اپنا ہی گھر
اس کا مقتل ہو
ظالم زمانے سے بچ کر
زمانے میں آخر کہاں جائے گا
جانتا ہوں
کہ میرا لہو رایگاں جائے گا

Related posts

Leave a Comment